تازہ ترین

رحیم یارخان:آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن ضلع رحیم یارخان کے ضلعی جنرل سیکرٹری ندیم خان درانی چوہدری ایپکا کے مرکزی و ضلعی صدر چوہدری محمد بوٹا عابد نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ رواں مالی سال میں سرکاری ملازمین نے 437 ارب ٹیکس ادا کیا اسکے عوض مراعات تو درکنار الٹا اس پیشن اصلاحات کے نام پر سرکاری ملازمین کی بربادی کا پروانہ جاری کر دیا۔
47 درجے گرمی اور احتجاج کرتے یہ ملازمین کسی شوق سے آگ اگلتی سڑکوں پر نہیں نکلے ہوائے احتجاج کے اور کوئی راستہ نہیں بچا،  انھوں نے کہا حکومت وقت سوتیلی ماں والا رویہ چھوڑ کر انکے مطالبات کو تسلیم کرے۔
 ایپکا ضلع رحیم یارخان کے ضلعی جنرل سیکرٹری ندیم خان درانی نے میڈیا کو بتایا کہ 437 ارب روپے سرکاری  ملازمین سے اس مالی سال میں اب تک ٹیکس کٹوتی کی جا چکی ہے جبکہ تاجر سرمایا سرمایہ طبقے سے صرفِ 35 لاکھ ٹیکس وصول کیا گیا ہے اسکے برعکس سرکاری ملازمین کو ملنے والی مراعات میں کنوینس الاؤنس 2856 روپے ہاؤس رینٹ الاؤنس 2214 روپے میڈیکل الاؤنس 1500 روپے ہے جو کہ موجودہ مہنگائی کے دور میں مزاق ہے اسکے برعکس حکومت سرکاری ملازمین ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس دینے والا طبقہ ہے اور یہ ٹیکس نہیں جگا ٹیکس کی صورت تنخواہوں سے کٹوتی کرلیا جاتا ہے، اسوقت بطور سرکاری ملازم ہمارا مطالبہ ہے کہ ہم صرف ایڈہاک ریلیف یا DRA نہیں مانگ رہے بلکہ سکیل روائیز اور اپنے بنیادی حقوق کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ پنشن اصلاحات کے نام پر ہمیں ریٹائرمنٹ کے بعد بھیک مانگنے پر مجبور کیے جانے کے خلاف ہیں۔ اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ LPR اور رولز 17-A جیسے سہولتیں واپس دی جائیں، جو کسی سرکاری ملازم کے بڑھاپے میں تحفظ کی ضمانت تھیں۔ اور سب سے بڑھ کر ہم نجکاری کے اس زہر سے نجات چاہتے ہیں، جو ہمیں بے یقینی، بے روزگاری اور استحصال کی طرف دھکیل رہا ہے۔ ہم حکومت وقت سے اپنا حق مانگ رہے ہیں! ملازمین سرکار نے برسوں محنت کی ہے، ہمارے آباؤ و اجداد نے بھی اس ملک کے لیے اتنی ہی قربانیاں دیں جسکا کلیم حکمران طبقہ کرتا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ چھوٹے ملازمین کے لیے بجٹ میں خصوصی ریلیف دیا جائے، تاکہ وہ عزت و وقار کے ساتھ زندگی گزار سکیں۔  بیوروکریسی اور وزرا کی مراعات کم کرکے عام ملازمین پر خرچ کیا جائے۔

Leave A Comment

Advertisement