رحیم یارخان:پالنے والے ماں باپ کے پاس جانے کی ضدحقیقی ماں باپ نے تشدد کانشانہ بناکر8سالہ بیٹی کوموت کے گھاٹ اتاردیا
پالنے والے ماں باپ کے پاس جانے کی ضدحقیقی ماں باپ نے تشدد کانشانہ بناکر8سالہ بیٹی کوموت کے گھاٹ اتاردیا‘ پولیس نے بچی کی نعش تحویل میں لے کرپوسٹ مارٹم کے بعد تدفین کیلئے ورثاء کے حوالے کردی‘ حقیقی والدین کے خلاف کارروائی شروع کردی۔ بستی بھونڈی علی پورماچھیاں کے رہائشی محمد یونس نے پولیس پکار پردی جانیوالی اپنی اطلاع میں بیان کیاکہ اس کی پھوپھوسعدیہ پروین نے8سال قبل اپنی بیٹی علیشبہ پروین کوپیدا ہوتے ہی اولاد نہ ہونے کے باعث اس کی جھولی میں ڈال دیا جسے حقیقی ماں باپ کی طرح پالا‘عرصہ ڈیڑھ سال قبل تنازعات کے باعث پھوپھوسعدیہ پروین نے اپنی بیٹی علیشبہ کوان سے واپس لے لیا‘تاہم پالنے اورماں باپ کا پیاردینے پرعلیشبہ اکثر ان کے پاس آنے کی ضدکرتی اورکبھی کبھارآبھی جاتی جس پر پھوپھوسعدیہ پروین اوراس کاشوہر شاہد کمسن علیشبہ پرتشدد کرتے اوراسے گھرسے باہر نکلنے نہ دیتے تھے گزشتہ روز بھی علیشبہ کے ہمارے پاس آنے کی ضد کرنے پرماں باپ نے اسے بہیمانہ تشدد کانشانہ بنایاجس سے علیشبہ کی موت واقع ہوگئی‘ اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر تشدد کے باعث ہلاک ہونے والی علیشبہ کی نعش تحویل میں لے کرپوسٹ مارٹم کے بعد تدفین کیلئے ورثاء کے حوالے کرنے کے بعد کارروائی شروع کردی۔