کراچی:لیاری میں پانچ منزلہ عمارت گرنے کا معاملہ ، جاں بحق افراد کی تعد 14ہو گئی
کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں گزشتہ روز منہدم ہونے والی پانچ منزلہ مخدوش رہائشی عمارت کے ملبے سے ایک اور لاش نکال لی گئی، جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 14 ہوگئی، علاوہ ازیں، 3 ماہ کی بچی سمیت 8 زخمیوں کو بھی نکالا جاچکا ہے۔ملبے تلے 10 کے قریب افراد کی موجودگی کی اطلاعات ہیں جنھیں نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔حادثے کے بعد ملحقہ عمارت کی سیڑھیاں بھی گر گئیں تھیں، جبکہ قریبی سات منزلہ عمارت کو بھی خالی کروا لیا گیا ہے تاکہ مزید جانی نقصان سے بچا جا سکے۔ریسکیو اہلکار جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ ڈبل ون ڈبل ٹو کے کارکن لائیو لوکیٹر کے ذریعے مصروف عمل ہیں۔ وائس ڈیٹیکٹر تھامے اہلکار بھی ملبے کے نیچے سے انسانی آہٹ یا آواز سننے کی کوشش میں لگے ہیں۔ترجمان ریسکیو کے مطابق عمارت میں 12 خاندان رہائش پذیر تھے جبکہ متاثرہ عمارت سے متصل عمارت کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق عمارت میں کئی خاندان مقیم تھے اور گرنے سے قبل عمارت کی حالت خستہ تھی۔ انتظامیہ نے علاقے کو گھیرے میں لے کر شہریوں سے اپیل کی کہ وہ امدادی کاموں میں خلل نہ ڈالیں۔
جائے حادثہ پر ایس ایس پی سٹی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ لیاری کی منہدم عمارت کے امدادی کاموں میں رش کے باعث بہت دشواری کا سامنا رہا، ایمبولینسز کا راستہ بھی بلاک ہو رہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ مخدوش عمارتوں کو پولیس ضلعی انتظامیہ کے ہمراہ خالی کرائے گی۔سندھ حکومت نے واقعے پر تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی ہے، جو تین روز میں ذمہ داروں کی نشاندہی کرکے رپورٹ وزیر بلدیات کو پیش کرے گی۔
عمارت کو مخدوش قرار دے دیا تھا، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی
لیاری میں گرنے والی عمارت کو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے مخدوش قرار دے دیا تھا۔ ڈی جی ایس بی سی اے اسحاق کھوڑو کا کہنا تھا کہ یہ عمارت خستہ حال تھی اور انیس سو اناسی سے بھی پرانی تھی۔ واقعے کی رپورٹ بنائی جا رہی ہے۔ دیکھ رہے ہیں خستہ حال پانچ سو چھبیس عمارتوں میں یہ شامل تھی یا نہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ کا نوٹس، حکام سے فوری رپورٹ طلب
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے لیاری میں عمارت گرنے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ حادثے متعلق فوری رپورٹ پیش کریں۔وزیراعلیٰ سندھ نے بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حکام سے بوسیدہ عمارتوں کی فوری تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہا کہ خطرناک عمارتوں کی فوری نشاندہی کی جائے، غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں، انسانی جانوں کا تحفظ ترجیح ہے۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے بھی واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ریسکیو اداروں کو فوری امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ ملبے تلے دبے افراد کو بحفاظت نکالنا اولین ترجیح ہے اور زخمیوں کو فوری طبی امداد و ممکنہ سہولیات فراہم کی جائیں۔
اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی قائم
لیاری میں پانچ منزلہ رہائشی عمارت گرنے کے افسوسناک واقعے کے بعد سندھ حکومت نے تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کر دی ہے۔ کمیٹی کو تین روز میں انکوائری مکمل کرنے اور ذمہ دار افسران کی نشاندہی کر کے رپورٹ وزیرِ بلدیات کو پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹر ایس بی سی اے، ڈپٹی ڈائریکٹر اور بلڈنگ انسپکٹر کو معطل کردیا۔ وزیربلدیات نے تمام متعلقہ محکموں کو امدادی کام تیز کرنے کی ہدایت بھی کی۔
Leave A Comment