تازہ ترین

سٹیٹ بینک نے نئے سال کی پہلی مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا،جس میں شرح سود11فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ سٹیٹ بینک نے آئندہ 2ماہ کیلئے شرح سود11فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے،گورنر کاکہنا ہے کہ معاشی اشاریوں میں بہتری آئی ہے،بیرونی کھاتوں پر زیادہ توجہ مرکوز ہے۔جمیل احمد کاکہناتھا کہ مہنگائی کی شرح اس وقت 7.2فیصد ہے،اپریل سے مہنگائی میں اضافے کا رجحان شروع ہوا،مئی اور جون میں مہنگائی کی شرح کچھ بڑھی ہے،جون اور جولائی میں بھی مہنگائی میں اضافہ ریکارڈ کیاگیا،بجلی کی قیمتوں میں ممکنہ اضافے کو سامنے رکھ کر شرح سود برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔

گورنر سٹیٹ بینک نے کہاکہ زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں اضافہ ہواہے،ملکی برآمدات گزشتہ سال کے مقابلے میں 4فیصد بڑھی ہیں،ایکسچینج ریٹ پر کنٹرول سے ترسیلاب زر میں 8ارب ڈالر اضافہ ہوا، 2022میں کرنٹ اکاؤنٹ کی صورتحال  انتہائی خراب تھی ،کرنٹ اکاؤنٹ 14سال بعدسرپلس کی بلند سطح پر پہنچا،زرمبادلہ ذخائر بہتر  ہو کر 14ارب ڈالر سےتجاوز کرگئے، معاشی سرگرمیاں بڑھنے سے پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں اضافہ ہوا،درآمدات میں اضافے کے باعث کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں جا سکتا ہے،کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ صفر سے ایک فیصد کے درمیان رہنے کاامکان ہے۔

Leave A Comment

Advertisement