عدم شواہد کی بنا پر اغوا اور قتل کے دو ملزمان 15 سال بعد بری
<p><strong>سپریم کورٹ نے اغوا وقتل کے دو ملزمان کو عدم شواہد پر 15 سال بعد بری کردیا، ملزمان پر چار سالہ بچے کو تاوان کیلئے اغوا اور پھر قتل کا الزام تھا۔</strong> سپریم کورٹ آف پاکستان نے اغوا اور قتل کے دو ملزمان کو عدم شواہد پر 15 سال بعد بری کردیا۔ناکردہ جرم کی پاداش میں 15 سال قید بھگتنے والے ملزمان پر چار سالہ بچے کو تاوان کیلئے اغوا اور پھر قتل کا الزام تھا۔وکیل ملزمان ارشد حسین یوسفزئی کے مطابق ملزمان کے خلاف کوئی شواہد نہیں، ملزمان سے نہ موبائل فون ریکور کیا گیا نہ کوئی گواہی ہے۔والد کی جانب سے تاوان کی رقم نہ ملنے پر ملزمان پر بچے کو قتل کرنے کا الزام تھا۔ ملزمان کو 2010 میں دہشتگردی کی عدالت نے پھانسی کی سزا سنائی تھی۔ہائیکورٹ نے ملزمان کی پھانسی کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کردیا تھا۔ ملزمان کے خلاف چارسدہ 2008 میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ملزمان امتیاز اور نعیم کے خلاف 2008 میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔</p> <p> </p>
Leave A Comment