تازہ ترین

کورٹ آف آربیٹریشن فار  سپورٹ (CAS) نے فرانسیسی اولمپئن فینسر یساورا تھیبوس پر عائد4سالہ ڈوپنگ پابندی ختم کر دی، یہ قرار دیتے ہوئے کہ ان کا مثبت ڈوپنگ ٹیسٹ دانستہ نہیں تھا بلکہ سابق امریکی فینسر بوائے فرینڈ ریس امبوڈن کو چومنے سے نادانستہ طور پر ممنوعہ دوا جسم میں منتقل ہوئی۔یساورا جو ٹوکیو اولمپکس میں ٹیم فوئل ایونٹ میں چاندی کا تمغہ جیت چکی ہیں  جنوری 2024 میں پیرس میں ایک مقابلے کے دوران اوستارین (ostarine) نامی ممنوعہ دوا کے لیے مثبت پائی گئی تھیں جو کہ پٹھوں کو مضبوط کرنے والی ایک دوا ہے۔CAS نے اپنے فیصلے میں کہا کہیہ ثابت ہوا ہے کہ یساورا تھیبوس کا ڈوپنگ کا معاملہ غیر ارادی تھا  اور ان پر کسی قسم کی لاپرواہی یا قصور عائد نہیں ہوتا،عدالت نے ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (WADA) کی اپیل مسترد کر دی  جس نے چار سالہ پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔

عدالت نے ماہرین کی رائے اور شواہد کی روشنی میں مانا کہ بارہا چومنے سے ممنوعہ مادے کی منتقلی ممکن ہے، خاص طور پر جب متاثرہ شخص کا پارٹنر خود وہ دوا استعمال کر رہا ہو  جیسا کہ امبوڈن کے کیس میں تھا جو اس وقت اوستارین لے رہے تھے۔یہ کیس 2009 میں فرانسیسی ٹینس سٹار رچرڈ گیسکیٹ کے معاملے سے مشابہت رکھتا ہے  جنہیں یہ دلیل دے کر بری کر دیا گیا تھا کہ انہوں نے نائٹ کلب میں ایک خاتون کو چومنے کے بعد کوکین کے لیے مثبت ٹیسٹ دیا۔

 

Leave A Comment

Advertisement