تازہ ترین

بھارتی کرکٹ سٹار روہت شرما کے نام سے وابستہ کرکٹ اکیڈمی CricKingdom by Rohit Sharma  جو ستمبر 2024 میں دبئی میں بڑے وعدوں کے ساتھ شروع کی گئی تھی اچانک بند کر دی گئی  جس سے درجنوں والدین، کوچز اور عملہ شدید متاثر ہوئے ہیں۔ 35 سے زائد خاندانوں نے اپنے بچوں کو عالمی معیار کی تربیت  کے وعدے پر اکیڈمی میں داخل کروایا  جس کی نگرانی Grasport Sports Academy (GSA) کر رہی تھی  لیکن مئی 2025 میں اکیڈمی نے اچانک کام بند کر دیا، والدین مکمل سال کی فیس دے چکے تھے  مگر تیسرے ٹرم میں کلاسز غیر باقاعدہ ہو گئیں۔

کون ذمے دار؟
اکیڈمی کی مقامی شراکت دار Grasport نے CricKingdom کے ساتھ جولائی 2024 میں فرنچائز معاہدہ کیا تھا، CricKingdom کے سی ای او چیتن سوریہ ونشی نے بتایا کہ Grasport نے صرف ابتدائی فیس ادا کی اور اکتوبر 2024 سے واجبات ادا کرنے میں ناکام رہا، نتیجتاً، 30 جون کو CricKingdom نے معاہدہ ختم کر دیا اور روہت شرما کی تصاویر اور نام کے غیر مجاز استعمال پر بھی اعتراض اٹھایا۔کوچز  جن میں بین الاقوامی کھلاڑی بھی شامل ہیں ماہانہ تنخواہوں سے محروم رہے، ایک اسسٹنٹ کوچ تیرن وجے سوریہ نے بتایا کہ مئی سے تنخواہ نہیں ملی،مکان خالی کرنے کو کہا جا رہا ہے، کئی بار کہا مگر صرف وعدے ملے۔ ایک اور کوچ  چامنی سیناویراٹنے (سابق سری لنکن کرکٹر) نے بتایا کہستمبر سے مستقل تنخواہوں میں تاخیر تھی اور مئی کے بعد مکمل ادائیگیاں رک گئیں۔ 
والدین کا ردعمل اور قانونی کارروائی
متعدد والدین نے دبئی کی ڈیپارٹمنٹ آف اکنامی اینڈ ٹورازم (DED) میں شکایات درج کروائی ہیں، ایک والد دیپ نے بتایا کہ DED نے تصدیق کی ہے کہ Grasport کا لائسنس اور بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے ہیں اور تحقیقات جاری ہیں۔اکیڈمی کے مقامی منتظم سہاس پڈوٹا کا کہنا ہے کہ میں دبئی میں بڑی امید کے ساتھ آیا تھا  مگر مالی منصوبہ بندی میں غلطی ہوئی، ماہانہ 50 ہزار درہم کرایہ برداشت کرنا مشکل ہو گیا،انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ وہ تمام واجبات ایک ہفتے میں واپس کریں گے۔
CricKingdom کی نئی شروعات؟
CricKingdom نے والدین کو یقین دہانی کرائی ہے کہ فیسیں واپس کی جائیں گی یا نئی اکیڈمی میں ایڈجسٹ ہوں گی  جو ستمبر 2025 میں دوبارہ شروع کرنے کا منصوبہ ہے، کچھ عملے کو بھارت میں عارضی طور پر کام کی پیشکش بھی کی گئی ہےتاہم والدین مایوس ہیں، ایک بچے کے والد اندرجیت نے کہا کہ ہمیں صرف یقین دہانیاں مل رہی ہیں، رقم نہیں جبکہ ایک اور  نے کہاکہ ہم تھک چکے ہیں معافیوں اور وعدوں سے، ہمیں جواب دہی چاہیے۔ 

 

Leave A Comment

Advertisement