سوات: اساتذہ کے تشدد سے طالبعلم کی موت پر مدرسہ سیل، 300 طلبہ والدین کے سپرد
سوات کی تحصیل خوازہ خیلہ کے گاؤں چلیار میں کم عمر طالب علم فرحان کی اساتذہ کے مبینہ تشدد سے موت کے دلخراش واقعہ کے بعد مدرسے کو سیل کرکے 300 طلبہ کو ان کے والدین کے حوالے کر دیا گیا۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سوات نے بتایا کہ اساتذہ کے تشدد سے طالب علم کی موت افسوس ناک واقعہ ہے، واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس نے چابک دستی سے کام کیا، پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔ ایف آئی آر میں 4 ملزمان نامزد ہیں، جن میں سے 2 اب تک گرفتار ہوچکے ہیں، مزید 9 افراد کو بھی گرفتار کیا جا چکا ہے، علاقے میں یہ مدرسہ غیر قانونی طور پر چلایا جارہا تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ دلخراش واقعہ ہے، پولیس کسی سیاسی دباؤ میں نہیں آئے گی اور قانون کے مطابق مقدمے کو منطقی انجام کی جانب لے کر جائے گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز سوات میں پیش آنے والے دلخراش واقعہ میں اساتذہ کے بہیمانہ تشدد سے طالب علم فرحان کی موت واقع ہوگئی تھی، جس کے بعد علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے مدرسے کی انتظامیہ کے خلاف احتجاج بھی کیا تھا۔
Leave A Comment