ملک بھر میں یوٹیلٹی اسٹورز بند ، نوٹیفکیش جاری
ملک بھر میں عوام کو سستی اشیائے خور و نوش فراہم کرنے والے یوٹیلٹی اسٹورز بند کر دیے گئے ہیں اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔وزارت صنعت و پیداوار نے ملک بھر کے یوٹیلیٹی اسٹورز کو بند کرنے کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔یوٹیلیٹی اسٹورز وزیراعظم شہباز شریف اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری کے بعد بند کیے گئے ہیں۔وزارت صنعت وپیداوار کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ آج (31 جولائی 2025) سے یوٹیلٹی اسٹورز پر تمام خرید و فروخت ختم کردی جائے۔حکومت کے فیصلے کے تحت تمام فعال اسٹورز پر موجود اسٹاک کو وئیر ہاؤسز میں منتقل کیا جائے گا جبکہ آئی ٹی سامان اور دیگر اثاثوں کی شفاف نیلامی کی جائے گی جبکہ کرائے پر حاصل کیے گئے اسٹورز کو یکم اگست سے خالی کرنے کے نوٹسز بھی جاری کر دیے گئے تھے۔وزیراعظم شہباز شریف نے ملازمین کے لیے رضاکارانہ علیحدگی (وی ایس ایس) پیکج کی فراہمی کی ہدایت بھی کی تھی۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے یوٹیلٹی اسٹورز بند کرنے کے فیصلے کے خلاف ملک بھر میں یوٹیلٹی اسٹورز ملازمین نے احتجاج بھی کیا لیکن ان کا مطالبہ منظور نہیں ہوا۔ وفاقی حکومت نے گزشتہ ماہ ہی ملک بھر میں یوٹیلٹی اسٹورز 31 جولائی سے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔ذرائع صنعت وپیداوار نے بتایا تھا کہ جولائی کے اختتام پر یوٹیلٹی اسٹورز کو بند کردیا جائے گا اور اسٹورز کے تمام ملازمین کو رضاکارانہ اسیپریشن اسکیم آفر کی جائے گی۔
شرجیل میمن کا یوٹیلیٹی اسٹورز کی اچانک بندش پر شدید تحفظات کا اظہار
دوسری جانب وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے یوٹیلیٹی اسٹورز کی اچانک بندش پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 1971 میں شہید بھٹو کے قائم کردہ یوٹیلٹی اسٹور 55 برسوں سے غریبوں کو سبسڈی فراہم کرنے کے لیے قائم کیے گئے، ملک بھر میں 3 ہزار 800 اسٹورز سے ماہانہ 2 کروڑ افراد مستفید ہورہے تھے۔شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ یہ اسٹورز ان علاقوں میں بھی خدمات انجام دے رہے ہیں، جہاں نجی شعبے کی رسائی نہیں، ادارے کی بندش اور 12 ہزار ملازمین کی برطرفی ہزاروں خاندانوں کے روزگار پر حملہ ہے، ملازمین دہائیوں سے ایمانداری سے کام کر رہے ہیں، ان کی برطرفی افسوسناک ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ملازمین کو فارغ کرنے کے بجائے دیگر اداروں میں ایڈجسٹ کیا جائے، یوٹیلیٹی اسٹورز کو بند کرنے کے بجائے جدید خطوط پر استوار کر کے فعال رکھا جائے، یہ ادارہ کاروبار نہیں بلکہ قومی خدمت ہے جو کروڑوں عوام کو سہولت فراہم کرتا ہے۔