امریکا کا تانبے پر 50 فیصد درآمدی ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ، قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا تانبے کی درآمدات پر 50 فیصد ٹیرف (درآمدی ٹیکس) عائد کرے گا جس کا مقصد اس اہم دھات کی ملکی پیداوار کو فروغ دینا ہے،یہ دھات الیکٹرک گاڑیوں، فوجی ساز و سامان، بجلی کے گرڈ اور متعدد صارف اشیاء کی تیاری میں کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ٹرمپ کے اعلان کے بعد نیویارک کی کموڈٹی مارکیٹ میں تانبے کے فیوچر کی قیمت 12 فیصد اضافے کے ساتھ بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں کابینہ اجلاس کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں سمجھتا ہوں ہم تانبے پر 50 فیصد ٹیرف لگائیں گے۔
امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لٹ نک نے میڈیاکو دیے گئے انٹرویو میں تصدیق کی کہ تانبے پر نیا ٹیرف جولائی کے آخر یا یکم اگست سے نافذ کیے جانے کا امکان ہے، صدر ٹرمپ تفصیلات منگل کے روز اپنی سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل" پر جاری کریں گے۔یہ فیصلہ ایسے وقت آیا ہے جب امریکا اپنی تانبے کی ضرورت کا تقریباً نصف حصہ بیرون ملک سے درآمد کرتا ہے،2024 میں امریکا کے بڑے تانبہ سپلائرز میں چلی، کینیڈا، اور میکسیکو شامل تھے، تینوں ممالک نے امریکی حکومت سے اپیل کی ہے کہ ان پر ٹیرف نہ لگایا جائے کیونکہ ان کی درآمدات امریکی مفادات کے لیے خطرہ نہیں۔
امریکی وزیر تجارت نے کہا کہ یہ اقدام امریکی صنعتی شعبے کو مضبوط بنانے کے لیے اٹھایا جا رہا ہے،مقصد یہ ہے کہ تانبہ واپس امریکا لایا جائے، یہاں پیداوار ہو تاکہ صنعت کا انحصار بیرونی دنیا پر نہ رہے۔ امریکی کمپنی "فری پورٹ-میکمورن" جو ملک کی سب سے بڑی تانبہ پیدا کرنے والی کمپنی ہے کے شیئرز میں منگل کی سہ پہر کو تقریباً 5 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ کمپنی نے باضابطہ ردعمل نہیں دیا۔
ماہرین کے مطابق اس فیصلے سے امریکی صنعتیں متاثر ہو سکتی ہیں جو تانبہ درآمد کر کے اشیاء تیار کرتی ہیں، کیونکہ مقامی پیداوار ابھی بھی ملکی ضروریات کو پورا کرنے سے کافی دور ہے۔
Leave A Comment